چاند مجھ سے کہتا ہے

رات کی سنساں خاموشی میں
ظالم خوفناک تنہائی سے
جب دل گھبراتا ہے
اپنوں Ú©ÛŒ بے Ø+سی پہ
غیروں کی ہنسی پہ
اپنی بے بسی پہ
بہت دکھی ہوتا ہوں
خوداپنے آپ سے
نفرت سی کرنے لگتا ہوں
ایسے میں
بادلوں کی اوٹ سے نکل کے
آسمان کا تنہاء چاند
مجھے دیکھ کے
میری Ø+الت پہ ہنستا ہے
کہتا ہے
اک تو ہی تنہاء نہیں
اس بھری دنیا میں
اور بھی ہیں تیرے ساتھی بہت
تنہائی میں تیرا دل گھبراتا ہے
خاموشی سے تجھے خوف آتا ہے
کسی سے باتیں کرنے کو
کسی سے دکھ درد بانٹنے کو
تیرا بھی جی چاہتاہے
تو ہر عاشق نامراد Ú©ÛŒ طرØ+
تم بھی یہ کام کرو
اپنا ہر دکھ درد مجھ سے کہا کرو
تم بھی مجھ سے دوستی کرو